ڈاکٹر فیصل سلطان جو کہ وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ہیں انہوں نے بنیادی ادویات کی قیمتوں میں اضافے پر وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ یہ اضافہ ان ادویات کی قیمتوں میں کیا گیا جن کی قیمتیں فکسڈ نرخوں کی وجہ سے بڑھائی نہیں جا سکی تھیں۔
معاون خصوصی نے کہا کہ ماضی میں لوگ ادویات کی عدم دستیابی کے باعث سمگل شدہ ادویات مہنگے داموں خریدنے پر مجبور تھے جن کی دکاندار منہ مانگی قیمت وصول کرتے۔ مگر اب ان ادویات کی قیمتوں میں مناسب اضافہ کر کے ان کی دستیابی کو یقینی بنایا گیا
معاون خصوصی نے کہا کہ جب ضرورتمند لوگ سمگل شدہ ادویات مہنگے داموں خریدتے ہیں وہ اس کے معیار پر بھی سمجھوتہ کر رہے ہوتے ہیں۔ ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ اب ان ادویات کی قیمتوں میں اضافہ بڑا سوچ سمجھ کر کیا گیا ہے۔
ڈاکٹر فیصل سلطان نے بتایا کہ ادویات کی قیمتوں ان کے خام مال اور درآمد پر اٹھنے والے اخراجات کو مدنظر رکھتے ہوئے قیمتوں میں مناسب اضافہ کیا گیا ہے۔ تاکہ ضرورت مند مریض ان ادویات کو باآسانی کسی بھی جگہ سے حاصل کر سکے۔
معاون خصوصی نے مثال کے ساتھ سمجھاتے ہوئے کہا کہ یہ اسی طرح ہے جیسے کسی دوائی کی فکسڈ قیمت 1.50روپے ہو اور اپنی اس قیمت کی وجہ سے وہ مارکیٹ میں دستیاب نہ ہو اور صارف 10 یا 20 گنا زیادہ پیسے دے کر اس دوا کو حاصل کرتا ہے تو یہ اس سے کہیں بہتر ہے کہ اس دوا کی قیمت 5 روپے کر دی جائے اور یہ ہر جگہ باآسانی مل سکے۔
No comments:
Post a Comment